بی بی سی اردو کی لائیو کوریج میں خوش آمدید

Share:

LIVE

پاکستان میں کورونا وائرس سے متاثر ہونے والے افراد کی تعداد میں تیزی سے اضافہ دیکھا گیا ہے اور ان کی مجموعی تعداد 2644 تک پہنچ گئی ہے جبکہ سندھ میں مزید تین ہلاکتوں کے بعد اموات کی تعداد 38 ہو گئی ہے۔ سندھ کے وزیر اعلی مراد علی شاہ نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ پاکستان میں اگر زیادہ ٹیسٹ کیے گئے تو مریضوں کی تعداد بہت بڑھ سکتی ہے۔
پاکستان میں گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کورونا وائرس کے 250 سے زائد نئے کیسز رپورٹ ہونے کے بعد اب ملک میں مصدقہ متاثرین کی تعداد 2691 ہو گئی ہے جبکہ ہلاکتوں کی مجموعی تعداد 38 ہو چکی ہے۔
گذشتہ 24 گھنٹوں میں سب سے زیادہ 149 نئے متاثرین پنجاب میں جبکہ سب سے زیادہ تین ہلاکتیں صوبہ سندھ میں ہوئی ہیں۔ پنجاب پاکستان میں صوبہ پنجاب کورونا سے سب سے زیادہ متاثرہ صوبہ ہے۔
پنجاب
صوبہ پنجاب میں گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران سب سے زیادہ 149 نئے کیسز سامنے آنے کے بعد صوبے میں اب مصدقہ متاثرین کی تعداد 1069 ہو گئی ہے جبکہ اموات کی تعداد 11 ہے۔
ترجمان پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ کیئر پنجاب کے مطابق صوبے میں قائم قرنطینہ سینٹرز میں 563 متاثرہ زائرین موجود ہیں جبکہ 506 عام شہریوں میں وائرس کی تصدیق ہو چکی ہے۔ صوبے میں اب تک چھ افراد صحت یاب بھی ہو چکے ہیں۔
لاہور میں 210، گجرات میں 95، راولپنڈی میں 55، جہلم میں 29، گوجرانوالہ میں 15، وہاڑی میں 19، منڈی بہاؤالدین میں 14، سرگودھا میں 10، ننکانہ صاحب میں 13، فیصل آباد میں نو، ڈی جی خان میں پانچ، حافظ آباد میں پانچ، میانوالی میں تین، بہاولنگر میں تین، ناروال، بہاولپور، لودھراں اور ملتان میں دو، دو، جبکہ قصور، شیخوپورہ، اٹک، خوشاب اور چنیوٹ ایک، ایک مریض موجود ہیں۔
اس کے علاوہ ڈی جی خان میں 213 زائرین، ملتان میں 91 زائرین جبکہ رائے ونڈ اور فیصل آباد کے قرنطینہ سینٹرز میں 256 متاثرہ افراد موجود ہیں۔ لاہور کی کیمپ جیل میں بھی تین قیدیوں میں وائرس کی موجودگی کی تصدیق ہوئی ہے۔
سندھ
سندھ کی وزیر صحت عذرا پیچوہو نے سندھ میں گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کورونا وائرس کے باعث تین نئی ہلاکتوں کی تصدیق کی ہے جس کے بعد صوبے میں ہلاکتوں کی مجموعی تعداد 13 ہو گئی ہے۔
سندھ میں گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 47 نئے کیسز سامنے آنے کے بعد یہاں مصدقہ متاثرین کی تعداد 830 ہو چکی ہے۔
خیبرپختونخوا
خیبرپختونخوا کے وزیر صحت تیمور خان جھگڑا نے گذشتہ 24 گھنٹوں میں صوبے میں کورونا کے 32 نئے متاثرین کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ صوبے میں اب مصدقہ مریضوں کی تعداد 343 ہو گئی ہے۔
آج میں سوات میں دس، ہنگو میں آٹھ، ایبٹ آباد میں چھ جبکہ پشاور میں چار نئے مصدقہ کیسز سامنے آئے ہیں۔ ان متاثرین میں پشاور اور ڈی آئی خان کے قرنطینہ مراکز میں رکھے گئے زائرین بھی شامل ہیں۔
صوبے میں ہلاکتوں کی مجموعی تعداد 11 ہے۔
گلگت بلتستان
گلگت بلتستان کی صوبائی حکومت کے ترجمان فیض اللہ فراق کے مطابق صوبے میں جمعہ کی شام تک کورونا وائرس کے تین نئے مصدقہ کیسز سامنے آنے ہیں جس کے بعد یہاں متاثرین کی مجموعی تعداد 195 ہو گئی ہے۔
گلگت بلتستان میں وبا کے باعث تین افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ فیض اللہ فراق نے صحافی زبیر احمد سے بات کرتے ہوئے کہا کہ لاک ڈاون سے گلگت بلستان میں صورتحال کچھ بہتر ہوئی ہے۔ ’پہلے ہم 50 ٹیسٹ کرتے تھے تو ان میں سے نصف مثبت آتے تھے۔ لاک ڈاؤن کے بعد اب یہ شرح کم ہو کر تین سے چار تک آ گئی ہے۔‘
انھوں نے کہا کہ اگر عوام نے لاک ڈاؤن کی اسی طرح پابندی کی تو صورتحال مزید بہتر ہو سکتی ہے۔ یاد رہے کہ گلگت بلستان میں نگر اور بلستان کے علاقوں کو ریڈ زون قرار دیا گیا تھا جس کے تحت یہاں نہ صرف شہری علاقوں بلکہ دیہاتوں تک میں سختی کی گئی ہے۔
فیض اللہ فراق کے مطابق فی الحال گلگت بلستان میں باہر کے لوگوں کو آنے کی اجازت نہیں ہے اور یہاں واپس آنے والے مقامی افراد کی مکمل سکریننگ کی جا رہی ہے۔
بلوچستان
بلوچستان میں گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کورونا کے پانچ نئے کیسز کے بعد یہاں متاثرین کی مجموعی تعداد 175 ہو گئی ہے۔
محکمہ صحت کی جانب سے جاری کیے گئے اعدادوشمار کے مطابق بلوچستان میں متاثر ہونے والے افراد میں سے 141 زائرین ہیں جبکہ 34 کیسز مقامی منتقلی کے ہیں۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ متاثر ہونے والوں میں پی ڈی ایم کے دو ملازمین بھی شامل ہیں جو کہ تفتان میں زائرین سے متاثر ہوئے جبکہ متاثرہ افراد میں نو ڈاکٹر اور آٹھ سکیورٹی اہلکار بھی شامل ہیں۔ کورونا سے اب تک بلوچستان میں صرف ایک ہلاکت ہوئی ہے جبکہ صحت یاب ہونے والے افراد کی تعداد 17 ہے۔
رپورٹ کے مطابق 230 افراد کے ٹیسٹ کے نتائج ابھی آنا باقی ہیں۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بلوچستان میں اس وقت قرنطینہ مراکز میں مجموعی طور پر 273 افراد ہیں جن میں 60 سرحدی شہر تفتان اور 17 گوادر میں ہیں جبکہ باقی کوئٹہ کے دو مراکز پی سی ایس آر اور آر ڈی اے میں ہیں۔
پاکستان کا زیر انتظام کشمیر
پاکستان میں ایک پانچ سالہ بچی میں کورونا وائرس کی تصدیق ہوئی ہے جس کے بعد وہ ملک میں کووِڈ 19 کی سب سے کم عمر مصدقہ مریضہ بن گئی ہیں۔
پاکستان کے زیر انتظام کشمیر کے وزیر صحت ڈاکٹر نجیب نقی نے صحافی ایم اے جرال سے بات کرتے ہوئے ایک پانچ برس کی بچی میں وائرس کی تصدیق کی ہے۔ ڈاکٹر نجیب نقی نے بتایا کہ کورونا وائرس سے متاثر ہونی والی نوعمر لڑکی کا تعلق بھمبر ہے جس کی والدہ اور ایک بہن پہلے ہی سے کورونا سے متاثر ہیں اور انھیں آئسولیشن وارڈ بھمبر میں رکھا گیا ہے۔
ان کے مطابق متاثرہ بچی قرنطینہ سنٹر بھمبر میں تھی اور اب اس کو آئسولیشن وارڈ میں منتقل کر دیا گیا ہے۔ وزیر صحت کے مطابق پاکستان کے زیر انتظام کشمیر میں مصدقہ متاثرین کی تعداد اب بڑھ کر 11 ہو چکی ہے۔
اسلام آباد
وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں مصدقہ متاثرین کی مجموعی تعداد 68 ہے۔ اب تک تین افراد صحت یاب بھی ہوئے ہیں۔

مظفر آباد میں آئسولیشن ہسپتال کا افتتاح

پاکستان کے زیرِ انتظام کشمیر میں قائم آئسولیشن ہسپتال کا آج افتتاح کیا گیا ہے۔ اس ہسپتال میں کام کرنے والے ڈاکٹرز اور پیرا میڈیکل سٹاف کو خصوصی ٹریننگ دی گئی ہے۔ آئسولیشن ہسپتال میں کیا سہولیات موجود ہیں، دیکھتے ہیں ایم اے جرال کی اس ویڈیو میں۔۔۔

کراچی میں نمازیوں کا پولیس پر تشدد

،کراچی میں گذشتہ جمعہ کے مقابلے میں اس جمعہ پر نماز کے اجتماعات پر پابندی کا فیصلہ موثر رہا تاہم کراچی میں نا خوشگوار واقعہ پیش آیا۔ محمد نبیل کی رپور

بی بی سی اردو کی لائیو کوریج میں خوش آمدید

پاکستان میں کورونا وائرس کے متاثرین کی تعداد بڑھ رہی ہے۔ اس سلسلے میں بی بی سی اردو کی لائیو کوریج مسلسل جاری ہے۔
جمعرات کو پاکستان میں کیا ہوا جاننے کے لیے کلک کریں

No comments